السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت اپنے جسم (بغل وغیرہ) کے غیر ضروری بالوں کو تراشنے یا کاٹنے کے لئے قینچی یا لوہے کی کوئی بھی چیز استعمال کر سکتی ہے؟ مہربانی فرما کر قرآن و حدیث کے دلائل کے ساتھ فتویٰ ارسال فرمائیں۔ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جی ہاں ! عورت اپنے غیر ضروری بال صاف کرنے کے لئے لوہے کی کوئی بھی چیز(قینچی،استرا،بلیڈ وغیرہ) استعمال کر سکتی ہے۔ اس کی دلیل صحیح بخاری کی وہ روایت ہے جس میں نبی کریمﷺ نے فرمایا: «عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلْتَ لَيْلًا فَلَا تَدْخُلْ عَلَى أَهْلِكَ حَتَّى تَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ » صحيح بخاري كتاب النكاح باب طلب الولد حـ 5246سیدنا جابر بن عبد اللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا جب تو رات کے وقت گھر پہنچے تو اپنی اہلیہ کے پاس نہ جا حتى کہ وہ عورت جسکا خاوند غائب رہا ہے لوہا استعمال کر لے (یعنی زیر ناف بال مونڈ لے) اور پراگندہ بالوں والی کنگھا کر لے ۔ اس حدیث مبارکہ سے صراحت کے ساتھ عورت کے لئے لوہا استعمال کرنے کی اجازت ثابت ہوتی ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصوابفتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |