سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(359) بال کاٹنا

  • 22425
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 698

سوال

(359) بال کاٹنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کا اپنے بال کاٹنا شرعا کیا حکم رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حنابلہ کے نزدیک عورت کا اپنے بال کاٹنا مکروہ ہے، ہاں ایسی کٹنگ جو مردوں کے بالوں سے مشابہہ ہو حرام ہے۔

اس  لیے  کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(لَعَنَ النَّبيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ، وَالمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ) (رواہ البخاری و کتاب اللباس باب 61)

’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ مشابہت اپنانے والے مردوں اور مردوں کے ساتھ مشابہت اپنانے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے ۔‘‘

اسی طرح اگر وہ کافر عورتوں کا سا انداز اختیار کرے تو یہ بھی حرام ہے، کیونکہ کافر اور بدکار عورتوں سے مشابہت اختیار کرنا حرام ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

(مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ) (رواہ ابوداؤد، کتاب اللباس حدیث 4)

’’ جو شخص کسی قوم سے مشابہت اختیار کرے تو وہ ان میں سے ہے ۔‘‘

اگر مردوں اور کافر عورتوں سے مشابہت نہ ہو تو حنبلی علماء رحمۃ اللہ علیہم کے نزدیک ایسی کٹنگ کا حکم کراہت کا ہے۔ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:367

محدث فتویٰ

تبصرے