سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(350) ہسپتال میں اختلاط

  • 22416
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 546

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک ہسپتال میں کام کرتا ہوں، میرا کام کچھ اس نوعیت کا ہے جو ہمیشہ اجنبی (غیرمحرم) عورتوں سے اختلاط اور ان سے بات چیت کا مقتضی ہے۔ اس کا کیا حکم ہے؟ اور خاص طور پر رمضان المبارک میں اجنبی عورتوں سے مصافحہ کرنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 عورتوں سے اختلاط ناجائز اور انتہائی خطرناک ہے۔ خصوصا جب وہ زیب و زینت (میک اپ) کئے ہوئے ہوں اور بے پردہ بھی ہوں۔ لہذا آپ پر اس اختلاط سے دور رہنا ضروری ہے۔ کوئی ایسا کام تلاش کریں جس میں عورتوں سے اختلاط نہ ہو۔ الحمدللہ! کام تو بے شمار ہیں۔ آدمی کا غیر محرم عورتوں سے مصافحہ کرنا حرام ہے، کیونکہ یہ عمل باعث فتنہ اور شہوت بھڑکانے والا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی اجنبی عورت کے ہاتھ کو ہاتھ نہیں لگایا۔ آپ عورتوں کے ساتھ صرف گفتگو کے ذریعے بیعت فرماتے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:362

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ