سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(345) میاں بیوی کے مابین کھیل خفیہ ہونا چاہیے

  • 22411
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 719

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے باہمی مسابقہ کو عورت کے  لیے  کھیل کود کو جائز قرار دینے کی اساس بنا سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ مسابقہ (دوڑ میں مقابلہ) کسی خاص جگہ پر ہوا تھا، بظاہر وہ رات کا وقت تھا، جبکہ لوگ سو رہے تھے۔ یہ مسابقہ مسجد میں یا اس کے قریب یا مضافات شہر میں ہوا، اور شاید اس سے مقصود اچھے انداز میں معاشرتی زندگی کی تکمیل تھا اور میاں بیوی کے درمیان محبت و مودت کا حصول تھا۔ اس بناء پر اس واقعہ سے اس جیسے عمل کے  لیے  ہی استدلال کیا جا سکتا ہے۔ خاوند کے  لیے  بیوی کے ساتھ اس جیسا مسابقہ جائز ہے، بشرطیکہ وہ مخفی ہو اور فتنہ وغیرہ سے بچ کر پرامن ہو۔ باقی رہے کھیلوں کے اوپن مقابلے مثلا دوڑ یا کشتی وغیرہ تو ان کے  لیے  اس واقعہ سے استدلال نہیں ہو سکتا، ایسا مسابقہ صرف میاں بیوی کے درمیان ہی ہو سکتا ہے۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:359

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ