السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم ایسے اخبارات و رسائل کا استعمال کرتے ہیں جو کہ مقدس آیات اور اسماء باری تعالیٰ پر مشتمل ہوتے ہیں، پھر انہیں کوڑا دان میں پھینک دیتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس چیز میں قرآنی آیات یا احادیث نبوی موجود ہوں انہیں بے ادبی کی جگہ پر نہیں پھینکنا چاہیے، اس لیے کہ کلام اللہ عظیم تر ہے اس کا احترام ضروری ہے۔ اسی احترام کے پیش نظر ایک جنبی (ناپاک) شخص قرآن مجید نہیں پڑھ سکتا اور بہت سے بلکہ اکثر علماء کی رائے میں بے وضو شخص اسے ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا۔ مقدس آیات و عبارات پر مشتمل اخبارات و رسائل کو مکمل طور پر نذر آتش کر دینا یا بعض جدید آلات کی مدد سے اس طرح صاف کر دینا چاہیے کہ جس سے کوئی چیز باقی نہ رہے۔ شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب