سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(333) سونے کا تبادلہ کرنا

  • 22399
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 588

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس بارے میں کیا حکم ہے کہ سونے کا کاروبار کرنے والے اکثر لوگ مستعمل سونا خریدتے ہیں پھر اسے سنار کے پاس لے جاتے ہیں اور تیار شدہ ہم وزن نئے سونے سے تبدیل کر لیتے ہیں وہ لوگ صرف نیا سونا تیار کرنے کی اجرت لیتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ مِثْلاً بِمِثْلٍ سَوَاءً بِسَوَاءٍ يَدًا بِيَدٍ) (رواہ مسلم فی کتاب البیوع 81)

’’ سونا سونے کے بدلے اور چاندی چاندی کے بدلے اور کھجور کھجور کے بدلے اور جو جو کے بدلے اور نمک نمک کے بدلے ہم مثل برابر برابر اور نقد و نقد ہو گا ۔‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا:

(فَمَنْ زَادَ أَوِ اسْتَزَادَ فَقَدْ أَرْبَى إِلَّا مَا اخْتَلَفَتْ أَلْوَانُهُ) (حوالہ سابقہ 83)

’’ جو شخص زیادہ دے یا زیادہ چاہے (طلب کرے) تو اس نے سود کا ارتکاب کیا ۔‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عمدہ کھجوریں لائی گئیں تو آپ نے ان کے بارے میں دریافت فرمایا: لوگوں نے کہا: ہم ایسی کھجوروں کا ایک صاع دو صاع کے بدلے، دو صاع تین صاع کے بدلے حاصل کرتے ہیں، تو آپ نے اس سے منع فرما دیا۔

۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:351

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ