السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایسی طالبات جنہیں علم و ادب میں راہنمائی کی ضرورت ہو تو انہیں مارنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
استاذ اور مدرس کا چھوٹے اور بڑے بچوں کے لیے شفیق اور نرم خو ہونا ایک مستحسن امر ہے۔ لیکن اگر حالات تعزیر اور مار پیٹ کا تقاضا کریں تو ایسا کرنا بھی جائز ہے۔ لیکن سخت پٹائی نہ ہو اس لیے کہ بدمعاملگی اور عدم احترام بے وقوف لوگوں کا شیوہ ہوتا ہے۔ لہذا ضرورت کے تحت سختی اور قوت کا استعمال نرم خوئی اور شفقت سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب