السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر عورت کے ابرو مردوں کی طرح چوڑے ہوں تو کیا وہ خاوند کے لیے خوبصورت بننے کے لیے انہیں باریک کر سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسا کرنا کسی بھی حالت میں جائز نہیں ہے۔ یہ (تنمیص) بال نوچنا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بال نوچنے والی اور ایسا مطالبہ کرنے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے اور لعنت اس فعل کے حرام ہونے کی دلیل ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مخلوق کا حسن وہی ہے جس پر اس کی تخلیق ہوئی۔ ابرو کے یہ بال انسانی چہرے کی خوبصورتی کے لیے بنائے گئے ہیں جو کہ مٹی وغیرہ سے اس کی آنکھوں کی حفاظت کا باعث ہیں۔ لہذا ان کا ازالہ کرنا اور باریک کرنا، خلق اللہ کو تبدیل کرنا ہے جو کہ ناجائز ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب