سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(322) عورت کے لئے غیر محرم کا بوسہ لینا

  • 22388
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 724

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت سلام کرتے وقت اپنے بہنوئی کا بوسہ لیتی ہے جب وہ سفر سے آتا ہے اور ہاتھ سے مصافحہ نہیں کرتی کیا ایسا کرنا جائز ہے یا ناجائز؟ واضح رہے کہ ایک کا خاوند اس کا عم زاد بھی ہے جبکہ دوسری طرف اس کا چچا زاد نہیں بلکہ صرف بہنوئی ہے آگاہ فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے  لیے  غیر محرم آدمی کا بوسہ لینا جائز نہیں ہے، مثلا بہنوئی یا عم زاد کا بوسہ نہیں لے سکتی، اسی طرح اجنبی ہونے کی وجہ سے وہ ان کے سامنے اپنی زینت کا اظہار بھی نہیں کر سکتی۔ ہاں مصافحہ کے  لیے  باپردہ اور بغیر خلوت کے اسے سلام کہہ سکتی ہے۔ لوگوں کو ایسا کرنے سے روکنا ضروری ہے۔ انہیں بتایا جائے کہ یہ ایک جاہلی رسم ہے جسے اسلام نے باطل قرار دیا ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:344

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ