السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم ایک ایسی بستی میں رہتے ہیں کہ جس میں کئی بری عادات کا رواج ہے۔ ان میں سے ایک بدعادت یہ ہے کہ جب کوئی مہمان گھر آتا ہے تو تمام مرد و زن اس سے مصافحہ کرتے ہیں۔ اگر میں اس سے انکار کروں تو گھر والے مجھ پر یہ کہہ کر پھبتی کستے ہیں کہ میں سب سے تنہائی پسند ہوں۔ اس کے متعلق کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلمان پر اللہ تعالیٰ کے احکام کی تعمیل کرنا اور منع کردہ اشیاء سے اجتناب کرنا واجب ہے۔ ’’شذوذ‘‘ اطاعت الٰہی کرنے میں نہیں بلکہ اوامر الٰہیہ کے مخالفین میں ہے، مذکورہ بالا عادت ایک بری اور غیر پسندیدہ وادت ہے، عورتوں کا غیر مردوں سے مصافحہ کرنا قطعا ناجائز ہے۔
براہ راست ہو تب بھی ناجائز ہے کسی رکاوٹ کے ساتھ ہو تب بھی ناجائز ہے، کیونکہ یہ فتنہ کا باعث ہے۔ اس بارے میں وعید پر مشتمل احادیث اگرچہ سند کے اعتبار سے اتنی قوی نہیں ہیں لیکن مفہوم اس کی تائید کرتا ہے۔ میں سائلہ سے کہنا چاہوں گا کہ وہ گھر والوں کی مذمت پر کان مت دھرے بلکہ انہیں اس بری عادت کو چھوڑنے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پسندیدہ اعمال و افعال بجا لانے کی نصیحت کرتی رہے۔ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب