سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(301) عورتوں کے لئے بال اتارنے کا حکم

  • 22367
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 1013

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مندرجہ ذیل کا شرعی حکم کیا ہے؟

(1) بغلوں اور زیر ناف بالوں کا ازالہ کرنا۔

(2) عورتوں کا ٹانگوں اور بازوؤں کے بال اتارنا۔

(3) خاوند کی فرمائش پر ابروؤں کے بال اتارنا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(1) بغلوں اور زیر ناف حصوں کے بال اتارنا سنت ہے۔ بغلوں کے بال نوچنا (یعنی ہاتھ سے اکھیڑنا) جبکہ زیر ناف بالوں کا مونڈنا افضل ہے۔ ویسے ان بالوں کا کسی بھی طرح ازالہ کرنا درست ہے۔

(2) جہاں تک عورتوں کے  لیے  ٹانگوں اور بازوؤں کے بال اتارنے کا تعلق ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور ہم اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے۔

(3) عورت کے  لیے  خاوند کی فرمائش پر ابرو کے بال اتارنا ناجائز ہے، کیوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نامصہ اور متنمصہ یعنی بال اکھاڑنے والی اور بال اکھڑوانے والی (اس کا مطالبہ کرنے والی) دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔ (نمص) سے مراد ابرو کے بال اتارنا ہے۔۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:327

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ