السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
موسیقی اور گانے سننے کا کیا حکم ہے؟ نیز بے پردہ عورتوں پر مشتمل ٹی وی پروگرام دیکھنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کا حکم یہ ہے کہ یہ حرام اور منع ہے، اس لیے کہ یہ چیزیں اللہ کے دین کے راستے میں رکاوٹ ہیں، قلبی امراض کا سبب ہیں اور حرام کردہ فواحش و منکرات کے ارتکاب کا باعث ہیں۔ اللہ عزوجل فرماتے ہیں:
﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ ﴿٦﴾ وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا وَلَّىٰ مُسْتَكْبِرًا كَأَن لَّمْ يَسْمَعْهَا كَأَنَّ فِي أُذُنَيْهِ وَقْرًا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ ﴿٧﴾ (لقمان 31؍6-7)
’’ اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو خرافات اور لغو باتیں خریدتے ہیں تاکہ بے علمی کے ساتھ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اسے ہنسی بنائیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے ذلیل و رسوا کرنے والے عذاب ہیں جب اس کے سامنے ہماری آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تکبر کرتا ہوا اس طرح منہ پھیر لیتا ہے گویا اس نے سنا ہی نہیں گویا اس کے دونوں کانوں میں بوجھ ہے۔ آپ اسے دردناک عذاب کی خبر سنا دیجئے ۔‘‘
یہ دونوں آیتیں اس امر کی دلیل ہیں کہ لہو و لعب اور آلات موسیقی کا سننا گمراہ ہونے، گمراہ کرنے، آیات الٰہیہ کا مذاق اڑانے اور ان کے مقابلے میں استکبار کا باعث ہیں۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب