سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(272) پہلے بیوی کو اللہ تعالیٰ کے حکم کا پابند بنائیں

  • 22338
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 597

سوال

(272) پہلے بیوی کو اللہ تعالیٰ کے حکم کا پابند بنائیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک خاتون سے شادی کر رکھی ہے، وہ بحمداللہ پردے کی پابند ہے، لیکن جس طرح ہمارے ملک میں ایک عادت سی بن گئی ہے، میری بیوی اپنے بہنوئی سے پردہ نہیں کرتی، اس کی بیوی بھی مجھ سے پردہ نہیں کرتی۔ اسی طرح میری بیوی، میرے بھائی، اپنے خالہ زاد اور پھوپھی زاد بھائیوں سے بھی پردہ نہیں کرتی۔ کیا یہ سب کچھ شرع کی خلاف ورزی ہے؟ ان حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ جبکہ ہمارے ملک میں مذکورہ بالا لوگوں سے پردہ کرنے کی عادت نہیں ہے۔ جب کہ عملا ہمارے گھر میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے میں بیوی کو پردہ کرنے کی تلقین کرتا ہوں تو وہ لوگ مجھے اپنی بیوی پر عدم اعتماد اور شک کرنے کا الزام دیتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ تمام لوگ اجنبی ہیں، لہذا ان کے سامنے چہرہ اور دیگر جسمانی محاسن کا کھولنا ناجائز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اظہار زینت کی اجازت صرف محرم رشتے داروں کے سامنے ہی دی ہے۔ حکم باری تعالیٰ ہے:

﴿وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ﴾ (النور 24؍31)

’’ اور نہ ظاہر کریں وہ (عورتیں) اپنی زینت کو مگر اپنے خاوندوں یا اپنے باپوں کے سامنے ۔‘‘

آپ پہلے اسے اس بات پر مطمئن کریں کہ غیر محرم لوگوں کے سامنے بے حجاب ہونا حرام ہے اور اسے اس بات کا پابند بنائیں۔ اگرچہ یہ تمہارے ہاں مروجہ عادات کے خلاف ہی کیوں نہ ہو اور وہ آپ پر طرح طرح کے الزامات بھی عائد کریں۔ اسی طرح آپ اپنے بھائی، بیوی کے بہنوئی، اس کے عم زاد اور ماموں زاد رشتہ داروں کے سامنے اس حقیقت کا اظہار کریں کہ وہ سب اس عورت کے  لیے  اجنبی ہیں۔ اگر بالفرض محال آپ اپنی بیوی کو طلاق دے دیں تو وہ ان لوگوں کے  لیے  حلال ہو گی اور یہی ان کے غیر محرم ہونے کی دلیل ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

پردہ، لباس اور زیب و زینت،صفحہ:289

محدث فتویٰ

تبصرے