السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ایک عورت سفر، حضر یا دیگر حالات میں دوسری عورت کے لیے محرم ہو سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایک عورت دوسری عورت کے لیے محرم نہیں ہے محرم وہ مرد ہے جس پر عورت نسب کی وجہ سے حرام ہو جیسا کہ اس کا باپ یا بھائی۔ یا مباح سبب کی وجہ سے حرام ہو، جیسا کہ خاوند، خاوند کا باپ یا اس کا بیٹا اسی طرح رضاعی باپ یا رضاعی بھائی وغیرہ۔
کسی شخص کے لیے اجنبی عورت کے ساتھ خلوت میں رہنا یا اس کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
(لاَ تُسَافِرْ الْمَرْأَةُ إِلاَ مَعَ ذِي مَحْرَمٍ) (متفق علیه کما ذکر ایضا)
’’ عورت صرف محرم کے ساتھ ہی سفر کرے ۔‘‘
اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إلا كان ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ ) (مسند احمد 1؍222)
’’ کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ خلوت میں نہ جائے، کیونکہ تیسرا شیطان بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے ۔‘‘ والله ولى التوفيق ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب