سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(239) نابالغ بچی کا پردہ کرنا

  • 22305
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 569

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نابالغ بچیوں کے متعلق پردے کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ بے پردہ گھر سے باہر نکل سکتی ہیں؟ اور کیا وہ اوڑھنی کے بغیر نماز پڑھ سکتی ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 نابالغ بچیوں کے ورثاء پر انہیں اسلامی آداب سکھانا واجب ہے۔ وہ انہیں اخلاق فاضلہ کی تربیت دینے کی غرض سے اور فتنہ کے خوف کے پیش نظر بے پردہ گھر سے باہر جانے کی اجازت نہ دیں۔ تاکہ وہ فتنہ و فساد برپا کرنے کا سبب نہ بن سکیں۔ اسی طرح ورثاء انہیں اوڑھنی میں نماز پڑھنے کا حکم دیں ہاں اگر نابالغ بچی اوڑھنی کے بغیر نماز پڑھے تو ایسا کرنا درست ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

(لا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلاةَ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ) (ابوداؤد 641، و ابن ماجه 655)

’’ اللہ تعالیٰ بالغ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں کرتا ۔‘‘ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

پردہ، لباس اور زیب و زینت،صفحہ:264

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ