السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں عادت یہ ہے کہ عورت مرد کے سر کو سلام کرتی ہے اس کا طریقہ کچھ یوں ہے کہ جب کوئی شخص باہر سے آتا ہے تو وہ عورتوں کو سلام کرتا ہے، عورتیں جھکے اور بوسی دئیے بغیر مرد کے سر کو سلام کرتی ہیں، (یعنی سر پر پیار دیتی ہیں) بشرطیکہ اس کے سر پر ٹوپی یا رومال وغیرہ ہو۔ واضح رہے کہ سلام رخسار پر بوسہ دئیے بغیر ہوتا ہے۔ ہمیں بتائیے کہ اس طرح کے سلام کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر عورت اپنے محرم رشتے داروں مثلا باپ، بیٹا یا بھائی وغیرہ کو اس طرح کا سلام کرے تو جائز ہے۔ اسی طرح اس کا ان سے مصافحہ کرنا بھی جائز ہے۔ البتہ فتنہ سے بچنے کی خاطر کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ کسی اجنبی (غیر محرم) سے مصافحہ کرے (انہیں اس طرح کا سلام کرے) اور نہ یہ جائز ہے کہ اس کے سر کو وہ بوسہ دے۔ چاہے سر پر رومال ہو یا نہ ہو۔ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب