سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(223) نذر مان کر اس کے خلاف کرنا

  • 22289
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 695

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت اپنے بچوں سمیت بیمار ہو گئی، اس کا ایک بچہ مر گیا، جبکہ وہ خود ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھی، اور اسے گھر میں موجود بچوں کے بارے میں معلوم نہ تھا کہ وہ زندہ ہیں یا مر گئے ہیں، اس حالت میں اس نے نذر مانی کہ اگر میں تندرست ہو کر زندہ بچوں سے مل سکوں تو ایک اونٹنی ذبح کروں گی اور خود اس میں سے کچھ نہیں کھاؤں گی، اس کے ساتھ ایک ماہ کے روزے بھی رکھوں گی۔ بعد ازاں اس نے اونٹنی ذبح کی اور ایک ماہ کے روزے بھی رکھے، لیکن اونٹنی کا گوشت کھا لیا اب سوال یہ ہے کہ آیا اسے ذبح شدہ اونٹنی کافی ہو گی یا اس کی جگہ ایک اور اونٹنی ذبح کرنا ہو گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب اس نے اونٹنی ذبح کرنے کی نذر لوجہ اللہ صدقہ کرنے کے  لیے  مانی اور نذر اطاعت ہونے کی وجہ سے اس کا پورا کرنا بھی واجب تھا تو اس صورت میں اس پر تمام کی تمام اونٹنی کو لوجہ اللہ تقسیم کرنا واجب تھا۔ عورت نے بتایا ہے کہ اس نے خود بھی اونٹنی سے کچھ گوشت کھا لیا تو اس پر دوبارہ اونٹنی ذبح کرنا تو واجب نہیں، ہاں اتنی مقدار میں گوشت خرید کر مساکین میں تقسیم کرنا لازم ہے۔ ان شاءاللہ اس طرح وہ نذر پوری کرنے سے فارغ ہو جائے گی۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نذریں اور قسمیں،صفحہ:243

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ