سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) اگر مرد اولاد کے قابل نہ ہو تو طلاق کا مطالبہ کرنا جائز ہے

  • 22271
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 719

سوال

(205) اگر مرد اولاد کے قابل نہ ہو تو طلاق کا مطالبہ کرنا جائز ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک خاتون کافی مدت سے شادی شدہ ہے، مگر وہ بے اولاد ہے۔ میڈیکل چیک اپ (یعنی طبی معائنے) کے بعد معلوم ہوا کہ نقص خاوند میں ہے اور اس سے اولاد کا ہونا محال ہے، کیا اس صورت میں بیوی کو طلاق طلب کرنے کا حق حاصل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب واضح ہو گیا کہ بانجھ پن صرف مرد میں ہے تو عورت کو اس خاوند سے طلاق طلب کرنے کا حق ہے۔ اگر وہ طلاق دے دے تو بہتر ورنہ قاضی نکاح کو فسخ کرا دے گا اس  لیے  کہ عورت کو بھی بچے پیدا کرنے کا حق حاصل ہے۔ اکثر عورتیں صرف بچوں کے  لیے  ہی شادی کرتی ہیں۔ جب عورت کا خاوند اولاد کے قابل نہ ہو تو عورت کو طلاق طلب کرنے اور فسخ نکاح کا حق حاصل ہے، اہل علم کا راجح قول یہی ہے۔ ۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

طلاق،صفحہ:223

محدث فتویٰ

تبصرے