سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(199) بیوی کا اپنے خاوند کو نصیحت کرنا

  • 22265
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 699

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خاوند مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے میں سستی کا مظاہرہ کرتا ہے، اس پر بیوی اسے سمجھاتی اور ناراضگی کا اظہار کرتی ہے۔ کیا بیوی ایسا کرنے سے گناہ گار ہو گی کہ خاوند کا حق بیوی پر زیادہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر خاوند شرعی محرمات کا ارتکاب کرتا ہو، مثلا وہ نماز باجماعت ادا کرنے میں سست ہے یا منشیات کا استعمال کرتا ہے یا رات بھر تماش بینی کرتا ہے اور اس پر اس کی بیوی اسے نصیحت کرتی ہے تو وہ گناہ گار نہیں ہو گی، بلکہ اجر و ثواب کی مستحق قرار پائے گی۔ ہاں نصیحت بانداز احسن اور نرم لہجے میں کرنی چاہیے، کیونکہ اس طرح اس کا قبول کرنا اور اس سے فائدہ اٹھانا آسان ہوتا ہے۔  والله ولى التوفيق ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

میاں بیوی کے مابین معاشرت،صفحہ:214

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ