سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(190) فیملی ڈرائیور اور عورتیں

  • 22256
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 509

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 گھریلو ڈرائیور کا گھر کی عورتوں اور دوشیزاؤں سے ملنا جلنا اور ان کے ساتھ مارکیٹ یا سکول وغیرہ جانا، شرعا کیا حکم رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ:

(لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلا كَانَ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ) (الترمذی، کتاب الرضاع باب 16)

’’ کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ خلوت میں نہیں جاتا مگر تیسرا ان کا شیطان ہوتا ہے ۔‘‘

خلوت گھر میں ہو یا گاڑی میں، مارکیٹ میں ہو یا کہیں اور ایک ہی بات ہے۔ مرد و زن کی تنہائی میں اس امر کی کوئی ضمانت نہیں کہ ان کی گفتگو باعث فتنہ اور باعث شہوت انگیزی نہیں ہو گی، اس بات کے باوجود کہ بعض خواتین و حضرات میں تقویٰ و پرہیزگاری،  خشیت الٰہی اور معصیت و خیانت سے نفرت موجود ہوتی ہے، مگر ان میں شیطان مداخلت کرتا ہے اور گناہ کو کم تر صورت میں پیش کر کے فریب کاری کا دروازہ کھول دیتا ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا باعث حفاظت و سلامتی ہے۔ شیخ ابن جبرین

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نكاح،صفحہ:203

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ