السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
گھریلو ڈرائیور کا گھر کی عورتوں اور دوشیزاؤں سے ملنا جلنا اور ان کے ساتھ مارکیٹ یا سکول وغیرہ جانا، شرعا کیا حکم رکھتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ:
(لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلا كَانَ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ) (الترمذی، کتاب الرضاع باب 16)
’’ کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ خلوت میں نہیں جاتا مگر تیسرا ان کا شیطان ہوتا ہے ۔‘‘
خلوت گھر میں ہو یا گاڑی میں، مارکیٹ میں ہو یا کہیں اور ایک ہی بات ہے۔ مرد و زن کی تنہائی میں اس امر کی کوئی ضمانت نہیں کہ ان کی گفتگو باعث فتنہ اور باعث شہوت انگیزی نہیں ہو گی، اس بات کے باوجود کہ بعض خواتین و حضرات میں تقویٰ و پرہیزگاری، خشیت الٰہی اور معصیت و خیانت سے نفرت موجود ہوتی ہے، مگر ان میں شیطان مداخلت کرتا ہے اور گناہ کو کم تر صورت میں پیش کر کے فریب کاری کا دروازہ کھول دیتا ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا باعث حفاظت و سلامتی ہے۔ شیخ ابن جبرین
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب