السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اسلام نے عورتوں پر غیر محرم مردوں سے مصافحہ کرنا کیوں حرام قرار دیا ہے؟ کیا بغیر شہوت کے عورت سے مصافحہ کرنا ناقض وضو ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلام نے غیر محرم عورتوں کا مردوں سے مصافحہ کرنا اس لیے حرام قرار دیا ہے کہ اجنبی عورتوں کو چھونا بڑے بڑے فتنوں میں سے ایک فتنہ ہے۔ ہر وہ چیز جو فتنوں کا سبب ہو شرع نے اس سے منع کیا ہے۔ اسی لیے فساد سے بچنے کی خاطر شریعت نے نظریں جھکا کے رکھنے کا حکم دیا ہے۔
جب کوئی شخص اپنی بیوی کو چھوئے (ہاتھ لگائے) تو اگرچہ یہ شہوت کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو، ناقض وضو نہیں ہے، ہاں اس کے نتیجے میں اگر منی یا مذی کا اخراج ہو تو منی نکلنے کی صورت میں غسل کرنا ضروری ہے جب کہ مذی نکلنے کی صورت میں ذکر اور اس کے اردگرد کو دھونے کے بعد وضو کرنا واجب ہے۔ شیخ محمد بن صالح عثیمین
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب