السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قربانی کی کھالیں مسجد کو دینا جائز ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!قربانی کی کھال مسجد کو دینا جائز نہیں ہے۔ اس لئے کہ قربانی کی کھالوں کو صرف انہی مصارف میں خرچ کیا جاسکتا ہے جن مصارف میں زکوٰة کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے، اور زکوٰة کے مصارف سورہٴ توبہ کی آیت میں بیان کردئیے گئے ہیں۔ مسجد پر زکوٰة اور قربانی کی کھالوں کی رقم خرچ نہیں کی جاسکتی، اس لئے کہ یہ صدقاتِ واجبہ ہیں، اور صدقاتِ واجبہ میں تملیک ضروری ہے، جبکہ صورتِ مسئولہ میں تملیک مفقود ہے۔مساجد پر خالص مال خرچ کرنا چاہئے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصوابفتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |