سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(152) عورت بوقت ضرورت قربانی کا جانور ذبح کر سکتی ہے

  • 22218
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 623

سوال

(152) عورت بوقت ضرورت قربانی کا جانور ذبح کر سکتی ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب قربانی کا وقت ہو جائے اور گھر پر کوئی آدمی موجود نہ ہو تو اس صورت میں کیا عورت قربانی کا جانور ذبح کر سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ہاں اگر جانور ذبح کرنے کی دیگر شرائط پوری ہو رہی ہوں تو بوقت ضرورت عورت قربانی وغیرہ کا جانور ذبح کر سکتی ہے۔ قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت اس زندہ یا فوت شدہ آدمی کا نام لینا مسنون ہے جس کی طرف سے قربانی کی جا رہی ہو۔ اور اگر ایسا نہ بھی ہو سکے تو نیت کر لینا ہی کافی ہے۔ اگر ذبح کرنے والا غلطی سے اصل شخص کی بجائے کسی اور کا نام لے لے تو بھی کوئی نقصان نہ ہو گا، اس  لیے  کہ اللہ رب العزت نیتوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

قربانى،صفحہ:164

محدث فتویٰ

تبصرے