السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کا خاوند ملازم ہے، چار ہزار ریال تنخواہ پاتا ہے مگر تیس ہزار کا مقروض ہے کیا وہ اسے زکوٰۃ دے سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عام دلائل کی رو سے، علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اگر عورت اپنے زیورات یا غیر زیورات کی زکوٰۃ اپنے غریب یا مقروض خاوند (جو ادائیگی قرض کی طاقت نہ رکھتا ہو) کو دینا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کی ایک دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد بھی ہے:
(إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ ) (التوبه 9؍60)
’’ صدقات (زکوٰۃ) فقراء و مساکین کے لیے ہیں ۔‘‘ وبالله التوفيق ۔۔شیخ ابن باز۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب