سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) زکوٰۃ ادا کرنے سے قبل سونا فروخت کرنے کا حکم

  • 22189
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 727

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کچھ عرصہ پہلے میں نے اپنا زیر استعمال سونا فروخت کر دیا، جبکہ میں نے اس کی زکوٰۃ ادا نہیں کی تھی۔ اب اس کی زکوٰۃ کیسے ادا ہو گی؟ معلوم ہونا چاہیے کہ میں نے وہ زیور چار ہزار ریال میں فروخت کیا تھا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر آپ کو سونا فروخت کرنے کے بعد اس پر وجوب زکوٰۃ کا علم ہوا ہے تو اس صورت میں آپ پر کوئی حرج نہیں ہے اور اگر (فروخت سے پہلے) آپ کو اس مسئلے کا علم تھا تو اس رقم میں سے ریٹ (اڑھائی فیصد) سالانہ کے حساب سے زکوٰۃ ادا کریں، اسی طرح گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ بھی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کے حساب سے ادا کرنا پڑے گی۔ آپ معروف کرنسی کے ساتھ 10؍4 یعنی اڑھائی فیصد کے حساب سے زکوٰۃ ادا کریں۔ اگر آپ کو زیورات پر وجوب زکوٰۃ کا علم آخری سال ہوا تو پھر صرف آخری سال کی زکوٰۃ دینا پڑے گی۔  ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

زکوٰۃ کے مسائل،صفحہ:139

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ