سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(119) میت پر نوحہ کرنا

  • 22185
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 636

سوال

(119) میت پر نوحہ کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میت پر نوحہ کرنا، رخسار پیٹنا اور گریبان چاک کرنا جائز ہے؟ اور کیا میت پر نوحہ کرنے سے اس پر بھی کوئی اثر ہوتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

: میت پر آہ و بکا کرنا، چیخنا چلانا اور نوحہ کرنا ناجائز ہے۔ اسی طرح کپڑے پھاڑنا، رخسار پیٹنا وغیرہ بھی ناجائز ہے۔ جس طرح کہ صحیحین میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد مروی ہے:

(لَيْسَ مِنّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ، وَشَقَّ الْجُيُوبَ، وَدَعا بِدَعْوى الْجاهِلِيَّةِ) (صحیح مسلم)

’’ جو شخص (بوقت مصیبت) رخسار پیٹتا، گریبان پھاڑتا اور جاہلانہ انداز میں چیختا چلاتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے نوحہ کرنے والی اور بین کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔

آپ نے فرمایا:

(إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ مَا نِيحَ عَلَيْهِ  ) (رواہ مسلم فی کتاب الجنائز)

’’ میت کو اس پر نوحہ کرنے کی وجہ سے قبر میں عذاب دیا جاتا ہے ۔‘‘

دوسری روایت میں یوں ہے:

(إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ)  (متفق علیه)

’’ میت کو اس کے اہل و عیال کے نوحہ کرنے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے ۔‘‘ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

جنائز،صفحہ:132

محدث فتویٰ

تبصرے