سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(104) نماز کا توڑنا

  • 22170
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 504

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے دوران نماز یاد آیا کہ میں ناپاک (پلید) کپڑے میں نماز پڑھ رہی ہوں، کیا اس حالت میں مجھے نماز توڑ کر دوبارہ پڑھنا ہو گی؟ نیز وہ کون سے حالات ہیں جن میں نماز توڑنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس کسی کو دوران نماز معلوم ہوا کہ وہ نجاست اٹھائے ہوئے ہے تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی اور اگر اسے نماز مکمل ہونے پر اس کا علم ہوا تو نماز درست ہو گی اور اس کا اعادہ ضروری نہیں ہو گا۔ اگر نمازی کو دوران نماز اس بات کا علم ہو جائے اور اس نجاست کا ازالہ فوری طور پر ممکن بھی ہو تو ایسا کر کے نماز مکمل کرے۔ وہ اس  لیے  کہ ایک دفعہ جبریل علیہ السلام نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران نماز اس امر سے آگاہ کیا کہ آپ کے جوتوں میں نجاست لگی ہوئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ اتار دئیے اور اپنی پہلی (ادا شدہ) نماز کو باطل نہیں کیا، اسی طرح اگر اسے اپنی پگڑی میں نجاست کا علم  ہوا اور اس نے اسے اتار پھینکا تو گزشتہ نماز پر بنا کرے گا اور اگر اسے ازالہ نجاست کے  لیے  زیادہ عمل کرنا پڑے مثلا قمیص یا شلوار اتارنے کی ضرورت ہو تو انہیں اتارنے کے بعد نئے سرے سے نماز پڑھے گا، اسی طرح اگر اسے یاد آیا کہ وہ بے وضوء نماز پڑھ رہا ہے، یا دوران نماز بے وضوء ہو گیا یا کسی اور وجہ سے نماز ٹوٹ گئی تو دوبارہ نماز پڑھے گا جیسے ہنسنا وغیرہ۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نماز،صفحہ:121

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ