سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(91) عورت قیام نہیں کر سکتی، کیا وہ بیٹھ کر نماز پڑھ لے؟

  • 22157
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 647

سوال

(91) عورت قیام نہیں کر سکتی، کیا وہ بیٹھ کر نماز پڑھ لے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ایسی مریضہ جس کی کمر کی ہڈی ٹوٹ گئی اور اس پر پلستر چڑھایا گیا، وہ کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتی، اس  لیے  وہ ایک ماہ سے بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھ رہی ہے۔ کیا اس کی نماز درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ عورت کیونکہ کھڑی ہو کر نماز پڑھنے پر قادر نہیں لہذا اس کے  لیے  بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے، قیام پر قدرت کی صورت میں فرض نماز میں قیام فرض ہے۔ جب عورت کمر کی ہڈی کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے قیام نہیں کر سکتی تو وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے۔ اگر وہ کسی لاٹھی یا دیوار وغیرہ کے سہارے کھڑی ہو سکتی ہو تو پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنا چاہیے۔ چونکہ عورت قیام پر قادر نہ تھی، لہذا اس کی گذشتہ مدت کی نمازیں درست ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا:

(صَلِّ قَائِمًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ) (رواہ البخاری فی کتاب تقصیر الصلاۃ)

’’ کھڑے ہو کر نماز پڑھ، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لے اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو لیٹ کر پڑھ لے ۔‘‘ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نماز،صفحہ:114

محدث فتویٰ

تبصرے