السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں رات کی آخری تہائی کی تعیین گھنٹوں میں چاہتی ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رات کے آخری ثلث (3؍1) کی گھنٹوں میں تعیین تو ناممکن ہے، لیکن ہر انسان کے لیے اس کی معرفت ممکن ہے۔ وہ یوں کہ غروب شمس سے لے کر طلوع فجر تک کے کل وقت کو تین حصوں میں تقسیم کرے، رات کے پہلے دو حصے ثلث کہلاتے ہیں جبکہ تیسرا حصہ آخری تہائی ہو گا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْزِلُ كُلَّ لَيْلَةٍ حِينَ يَبْقَى ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ فَيَقُولُ: مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ؟ مَنْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ؟ مَنْ يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ) (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
’’ ہر رات کے ثلث آخر میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر اترتے ہیں اور فرماتے ہیں کون ہے جو مجھے پکارے؟ میں اس کی حاجت پوری کروں، کون ہے جو مجھ سے سوال کرے؟ میں اسے عطا کروں، کون ہے جو مجھ سے معافی چاہے؟ اور میں اسے معاف کروں ۔‘‘
بندہ مومن کو چاہئے کہ (اگرچہ قلیل وقت ہی سہی) اس وقت کو غنیمت سمجھے۔ شائد اسے یہ فضل عظیم میسر آ جائے۔ شاید وہ مولائے پاک کی رحمتوں کا کوئی حصہ حاصل کر پائے اور اس طرح اس کی دعائیں شرف قبولیت سے نوازی جائیں۔ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب