السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دستانوں میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا دستانے پہن کر نماز ادا کرنا جائز ہے۔ عورت دوران نماز کسی اجنبی شخص کے پاس نہ ہونے کی صورت میں چہرے کے علاوہ تمام جسم ڈھانپنے کی پابند ہے اور دستانے ہاتھوں کو ڈھانپ دیتے ہیں اگر وہ دستانوں کے علاوہ اوڑھنی وغیرہ سے ہاتھوں کو ڈھانپ لے تو بھی جائز ہے۔ اگر عورت کے پاس کوئی اجنبی شخص موجود ہو تو بدن کی طرح چہرہ ڈھانپنا بھی ضروری ہے۔
جہاں تک آدمی کا تعلق ہے تو اس کے لیے دستانوں یا کسی اور چیز سے دوران نماز ہتھیلیاں ڈھانپنا مشروع نہیں ہے۔ بلکہ آدمی کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سنت کی اتباع کرتے ہوئے مصلیٰ پر ہاتھ اور چہرہ براہ راست بغیر کسی رکاوٹ کے لگانا مشروع ہے۔ شیخ ابن باز
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب