السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا خاوند کے لیے بعد از ولادت چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے اپنی بیوی سے جماع کرنا جائز ہے؟ اگر اس نے (بیوی کے پاک ہونے کے بعد چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے) تیس یا پینتیس دن بعد جماع کیا تو کیا اس پر کوئی کفارہ وغیرہ ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نفاس (ولادت کے بعد خون کا آنا) کی مدت میں بیوی سے جماع کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ چالیس دن سے ایک دن بھی پہلے پاک ہو جائے تو اس سے جماع کرنا مکروہ ہے۔ البتہ اس شرط پر جائز ہے کہ بیوی کو ایسی پاکیزگی حاصل ہو جائے کہ جس میں اس پر نماز اور روزہ لازم ہو جاتا ہے اس حالت میں اس پر کوئی گناہ نہیں ہو گا۔ ان شاءاللہ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب