السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے تیرہ سال کی عمر میں رمضان المبارک کے روزے رکھے، حیض کی وجہ سے میرے چار روزے چھوٹ گئے، مگر میں نے حیاء کی وجہ سے کسی کو اس بات سے آگاہ نہ کیا۔ اب جبکہ اس واقعہ پر آٹھ سال کا عرصہ بیت گیا ہے تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اتنا عرصہ روزوں کی قضاء نہ دے کر آپ نے غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔ تحقیق اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کی تمام بیٹیوں پر حیض لکھ دیا ہے۔ (یعنی حیض تمام عورتوں کا مشترکہ مسئلہ ہے) دین میں حیاء نہیں ہونی چاہیے۔ آپ ان چار دنوں کے روزوں کی فورا قضاء دیں، نیز آپ کو کفارہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ یعنی ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا، جس کی مقدار شہر کی عمومی خوراک ہو گی اور ایک مسکین یا زیادہ مساکین کے لیے دو صاع فی کس ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب