سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(52) عورت مسجد کے اندر حائضہ ہو گئی

  • 22118
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 571

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت مسجد نبوی کے اندر حیض سے دوچار ہو گئی اور وہ اپنے اہل خانہ کے نماز سے فراغت تک کچھ دیر مسجد کے اندر ہی موجود رہی، بعد ازاں وہ ان کے ساتھ باہر نکل گئی کیا وہ اس طرح گناہ گار ٹھہری؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مسجد سے تنہا باہر نکلنا ناممکن ہو تو ایسی صورت میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر وہ اکیلی باہر نکل سکتی ہو تو فورا باہر نکل جانا ضروری ہے، کیونکہ حائضہ، نفاس والی اور جنبی کے  لیے  مسجد میں بیٹھنا ناجائز ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

(وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا)  (النساء 4؍43)

’’ اور نہ حالت جنابت میں جب تک کہ غسل نہ کر لو  بجز  اس حالت کے کہ تم مسافر ہو ۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(إِنِّي لَا أُحِلُّ اَلْمَسْجِدَ لِحَائِضٍ وَلَا جُنُبٌ)  (رواہ ابوداؤد و صححہ ان خزیمة)

’’ میں حائضہ اور جنبی کے  لیے  مسجد کو حلال نہیں کرتا ۔‘‘

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

طہارت،صفحہ:89

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ