السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کے ذمے کافی قرض باقی ہے، کیا وہ قرض ادا کرنے سے پہلے عید الاضحٰی پر قربانی کر سکتا ہے جبکہ قرض کی ادائیگی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہو رہی ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!قرض کی ادائیگی واجب اور ضروری ہے۔اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ قربانی کرنے کے باوجود وہ بآسانی قرض ادا کر سکتا ہے تو اسے ضرور قربانی جیسے عظیم الشان عمل میں شریک ہونا چاہئے۔ اور اگر قربانی کرنے کے بعد اس کے لئے قرض کی رقم ادا کرنا مشکل ہو جائے تو پھر پہلے قرض ادا کیا جائے گا، اور قربانی کی رقم بھی قرض کی ادائیگی میں صرف کر دے۔کیونکہ قرض کی ادائیگی فرض اور واجب ہے ،جبکہ قربانی کرنا سنت مؤکدہ ہے۔واجب کی ادائیگی سنت مؤکدہ پر مقدم ہے۔ قرض کا تعلق حقوق العباد سے ہے،جسے ادا کئے بغیر تلافی ممکن نہیں ہے۔ اور انسان کی زندگی کا کوئی علم نہیں کہ کب ختم ہو جائے۔ نبی کریم اس وقت تک کسی کا نماز جنازہ نہ پڑھاتے تھے جب تک یہ معلوم نہ کر لیتے کہ اس پر کوئی قرض نہیں ہے۔ اور اگر میت پر قرض ہوتا تو پہلے اس کی ادائیگی کا حکم دیتے پھر اس کی نماز جنازہ پڑھاتے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصوابفتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |