سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(43) وضو کرتے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونا

  • 22109
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 694

سوال

(43) وضو کرتے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضو کرتے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضو کرتے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے لازما دھونا غیر مشروع ہے۔ یہ محض ایک تکلف ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

(هَلَكَ الْمُتَنَطِّعُونَ ، هَلَكَ الْمُتَنَطِّعُونَ)  (رواہ مسلم فی کتاب العلم)

’’ تکلف کرنے والے ہلاک ہو گئے، تکلف کرنے والے ہلاک ہو گئے ۔‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین دفعہ دہرائی۔ ہاں اگر ہاتھوں پر ایسی میل کچیل جمی ہو (یا ناگوار بدبو ہو) جو صابن وغیرہ استعمال کئے بغیر زائل نہ ہو سکے تو اسے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ عام حالات میں اس کا استعمال محض تکلف اور بدعت ہو گا۔ لہذا اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

طہارت،صفحہ:81

محدث فتویٰ

تبصرے