السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے نماز کے بعد جلد یا بدیر دیکھا کہ اس کے ایک پاؤں کی جراب درمیانہ سائز میں پھٹی ہوئی ہے، وہ نماز دوبارہ پڑھے گا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب جراب یا موزہ تھوڑا سا پھٹا ہو یا اس میں عرفا معمولی سوراخ ہو تو یہ قابل معافی ہے اور اس میں نماز پڑھنا درست ہو گا۔ ویسے اہل ایمان خواتین و حضرات کے لیے احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ موزے اور جرابیں پھٹے ہوئے نہ ہوں تاکہ دین میں احتیاطی نکتہ نظر ملحوظ رہے اور اہل علم کے اختلاف سے بچا جا سکے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
(دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لَا يَرِيبُكُ) (صحیح البخاری، سنن ترمذی، سنن النسائی و سنن الدارمی)
’’ شک سے بچیں یقین کا دامن تھامیں ۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا:
(مَنِ اتَّقَى الشُّبُهَاتِ فَقَدِ اسْتَبْرَأَ لِدِينِهِ وَعِرْضِهِ) (متفق علیه )
’’ جو شخص شبہات سے بچے گا وہ اپنے دین اور عزت کو محفوظ کر لے گا ۔‘‘
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب