السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وضو اور نماز کے لیے زبان سے نیت کے الفاظ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کا حکم یہ ہے کہ یہ بدعت ہے، کیونکہ زبان سے نیت (کے الفاظ ادا) کرنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت نہیں ہے، لہذا اس کا چھوڑ دینا ضروری ہے۔ نیت کا محل دل ہے، لہذا نیت کے الفاظ زبان پر لانے کی قطعا کوئی ضرورت نہیں۔ والله ولى التوفيق ۔۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب