سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(23) "کراما کاتبین" کے پیدا کرنے کی حکمت

  • 22089
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 810

سوال

(23) "کراما کاتبین" کے پیدا کرنے کی حکمت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اللہ تعالیٰ نے ہمارے  لیے  ’’  کراما کاتبین ‘‘ کو پیدا فرمایا، وہ ہمارے ہر قول و عمل کو احاطہ تحریر میں لاتے ہیں۔ جب یہ بات معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری تمام ظاہری و پوشیدہ حرکات و سکنات سے بخوبی آگاہ ہیں تو پھر ان کے پیدا کرنے میں کیا حکمت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے امور کی حکمت بعض اوقات تو ہم پر عیاں ہو جاتی ہے جبکہ کبھی ایسا نہیں بھی ہوتا، بلکہ اکثر معاملات کی حکمت سے ہم آگاہ نہیں ہیں۔

جس طرح کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ ۖ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُم مِّنَ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا ﴿٨٥﴾ (الاسراء 17؍85)

’’ اور یہ لوگ آپ سے روح کے متعلق سوال کرتے ہیں آپ فرما دیجئے کہ روح میرے رب کے حکم سے ہے اور تمہیں تو بہت کم علم دیا گیا ہے ۔‘‘

مخلوقات کو ذرا غور سے دیکھیں اگر کوئی شخص مجھ سے دریافت کرے کہ اونٹ کو اس طرح بنانے میں، گھوڑے کو اس انداز میں پیدا کرنے میں، گدھے کو یہ شکل دینے اور انسان کو ایسی ساخت عطا کرنے میں کون سی حکمت کار فرما ہے؟ اسی طرح اگر کوئی ہم سے پوچھے کہ آخر نماز ظہر، عصر اور عشاء کی چار رکعتیں فرض کرنے میں اللہ تعالیٰ کی کیا حکمت ہے؟ وغیرہ وغیرہ تو ہم اس کی حکمت نہیں جانتے اور نہ ہی کچھ بتا سکتے ہیں کیونکہ سائل یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ وہ آٹھ یا چھ کیوں نہیں۔

اس سے معلوم ہوا کہ اکثر شرعی امور کی حکمت ہم پر مخفی ہے۔ جب بات ایسی ہی ہے تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ کی توفیق سے بعض مخلوقات اور شرعی امور کی حکمت پا لیں تو یہ محض اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم اور اس کے عطا کردہ علم و عرفان کا نتیجہ ہو گا۔ اور اگر ہم کسی چیز کی حکمت تک رسائی حاصل نہ کر پائیں تو اس میں ہماری کسی طرح کی ہتک نہیں ہے۔ اب ہم مذکورہ بالا سوال کی طرف آتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہم پر جو  ’’کراما کاتبین ‘‘ مقرر فرمائے ہیں اور وہ  ہمارے عمل سے آگاہ ہیں تو ان کے مقرر کرنے کی حکمت کیا ہے؟

اس کی حکمت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس نے جملہ اشیاء کو اعلیٰ درجے کا نظم اور محکم انداز عطا فرمایا ہے، یہاں تک کہ اس نے اولاد آدم کے جملہ اقوال و اعمال پر  ’’ کراما کاتبین ‘‘   کو متعین فرمایا ہے باوجودیکہ اللہ تعالیٰ ان کے سرزد ہونے سے قبل ہی ان سے آگاہ ہے۔ یہ انسان پر اللہ تعالیٰ کی کمال عنایت و مہربانی اور کائنات کے بارے میں اس کی حکمت بالغہ کا نتیجہ ہے۔ واللہ اعلم۔ الشیخ محمد بن صالح عثیمین

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

عقیدہ  ،صفحہ:62

محدث فتویٰ

تبصرے