سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(11) تصویریں لٹکانے اور انہیں سنبھال کر رکھنے کا حکم

  • 22077
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 737

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دیواروں پر تصویریں لٹکانے، نیز شخصی تصاویر سنبھال کر رکھنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ذی روح (جاندار) اشیاء کی تصاویر لٹکانا اور انہیں سنبھال کر رکھنا ناجائز ہے، بلکہ انہیں ضائع کرنا ضروری ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا:

(لا تدع صورة إلا طمستها ) ’’ ہر تصویر کو مٹا دو ۔‘‘

حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ثابت ہے:

(إن النبى صلى الله عليه وسلم نهى عن الصورة في البيت) ’’ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر میں تصویر سے منع فرمایا ہے ۔‘‘

تمام قسم کی یادگاری تصاویر کو تلف کرنا ضروری ہے، انہیں پھاڑ دیا جائے یا جلا دیا جائے، ہاں شناختی کارڈ یا پاسپورٹ وغیرہ پر چسپاں تصاویر سنبھال کر رکھی جا سکتی ہیں کہ یہ ایک ضرورت ہے۔ شیخ ابن باز

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

عقیدہ  ،صفحہ:48

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ