السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے گھریلو ملازمہ کے حصول کے لیے متعلقہ لوگوں سے درخواست کی تو مجھے بتایا گیا کہ جس ملک میں ملازمہ کے حصول کی خواہشمند ہوں وہاں سے کسی مسلمان ملازمہ کا ملنا ناممکن ہے۔ کیا میرے لیے غیر مسلم ملازمہ کا لانا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جزیرۃ العرب میں غیر مسلم خادمہ یا خادم کا لانا ناجائز ہے، اسی طرح غیر مسلم مزدور بھی جزیرۃ العرب میں رکھنا ناجائز ہے، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جزیرۃ العرب سے یہود و نصاریٰ کو نکال باہر کرنے کا حکم صادر فرمایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات کے وقت وصیت فرمائی تھی کہ جزیرۃ العرب سے تمام مشرکین کو نکال دیا جائے۔
نیز اس لیے بھی کہ غیر مسلم مرد و زن کو یہاں لانا مسلمانوں کے عقائد و اعمال اور تربیت اولاد کے سلسلے میں خطرے سے خالی نہیں۔ لہذا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہوئے فتنے و فساد کی جڑ کاٹنے کی غرض سے جزیرۃ العرب میں غیر مسلموں کی آمد کو روکنا از بس ضروری ہے۔ شیخ ابن باز
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب