سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(266) حالتِ احرام مذی یا پیشاب کے قطرے نکلنا

  • 22031
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 633

سوال

(266) حالتِ احرام مذی یا پیشاب کے قطرے نکلنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر حالت احرام میں یا نماز کے لیے جاتے ہوئے مذی یا پیشاب کے قطرے ٹپک جائیں تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی صورت میں ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ جب نماز کا وقت آئے تو وضو کرے لیکن وضو سے پہلے پیشاب یا مذی سے طہارت حاصل کرنے کے لیے استنجاء کرے۔مذی کی صورت میں آلہ تناسل اور دونوں فوطوں کو دھونا ضروری ہے۔ پیشاب کی صورت میں آلہ تناسل کا وہی حصہ دھونا ہوگا جہاں پیشاب لگا ہو ۔ اس کے بعد اگر نماز کا وقت ہو تو وضو کرے اور اگر ابھی نماز کا وقت نہیں ہوا ہے تو وضو کو نماز کے وقت تک مؤخر کر سکتا ہے۔ لیکن یہ سب کچھ صرف وسوسہ نہیں یقین کی بنیاد پر ہونا چاہیے وسوسہ میں نہیں پڑنا چاہیے کیونکہ بعض لوگوں کو صرف وہم ہو جاتا ہے کہ کوئی چیز خارج ہوئی ہے حالانکہ ایسا نہیں ہوتا اس لیے وسوسہ کا عادی نہیں بننا چاہیے اور اگر وسوسہ کا خطرہ ہو تو وضو کے بعد اپنی شرمگاہ کے ارد گرد پانی چھڑک لے تاکہ اگر کہیں وسوسہ ہو بھی تو ذہن میں یہ بات آئے کہ یہ تو پانی کے قطرے ہیں۔ ایسا کرنے سے وسوسہ کے شر سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

حج بیت اللہ اور عمرہ کے متعلق چنداہم فتاوی صفحہ:334

محدث فتویٰ

تبصرے