سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(264) کسی کام کی غرض سے مکہ جانا اور حج کرکے آنا

  • 22029
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 915

سوال

(264) کسی کام کی غرض سے مکہ جانا اور حج کرکے آنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی آدمی کسی کام سے یا ڈیوٹی پر مکہ مکرمہ آیا اور حج کا موقع مل گیا تو کیا وہ اپنی جائے اقامت سے احرام باندھے گا یا حرم سے باہر جا کر احرام باندھ کر واپس آئے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی آدمی مکہ مکرمہ آئے اور حج یا عمرہ کی نیت نہ کرے۔ بلکہ کسی دوسری ضرورت سے آئے مثال کے طور پر کسی رشتہ دار سے ملنے یا کسی مریض کی عیادت کے لیے آئے یا تجارت کی غرض سے آئے پھر اس کے دل میں حج کا خیال آئے تو اپنی جائے اقامت سے ہی حج کا احرام باندھ لے۔ چاہے مکہ مکرمہ میں ہو یا اطراف مکہ مکرمہ میں اور اگر عمرہ کی نیت کرے تو حرم سے نکل کر تنعیم جعرانہ یا کسی اور جگہ جانا ہوگا۔ اور جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   کو تنعیم سے عمرہ کی نیت کرنے کا حکم دیا۔ اور ان کے بھائی عبدالرحمٰن  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو حکم دیا کہ ان کو حرم سے باہر تنعیم یا کسی اور جگہ لے جائیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

حج بیت اللہ اور عمرہ کے متعلق چنداہم فتاوی صفحہ:333

محدث فتویٰ

تبصرے