السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسلمانوں کے گھروں میں غیر مسلم مردوں اور عورتوں کے خدمت کرنے کا کیا حکم ہے؟(فتاوی الامارات:107)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلمان مرد کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے گھر میں کسی کافر عورت کو لائے اس لیے کافر عورت مسلمان عورت کی ستر والی چیزوں پر مطلع ہو جائےگی۔ تو مومنہ عورت کے مقابلہ میں کافرہ عورت آدمی کی منزلت پر ہے۔ تو مسلمان عورت کےلیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے آپ کو کافروہ عورت کے سامنے ظاہر کرے سوائے چہرے اور ہاتھوں کے۔
تو جب کافرہ عورت کا یہ حکم ہے تو کافر مرد تو بالاولیٰ رکھنا جائز نہیں ہے۔ اگر میاں بیوی کا خادم کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہو تو لازم ہے کہ ایسی عورت رکھیں کہ جو مسلمان ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب