سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(229) حائضہ سے جماع کرنا

  • 21994
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 629

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حائضہ عورت سے جماع کرنا یا دبر میں جماع کرنا برابر ہے حکم کے لحاظ سے؟ کہ کبائر میں سے ہے۔ کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ عورت کے دبر میں آنا یہ مسئلہ مختلف فیہ ہے کبائر میں سے ہے کہ نہیں باوجود یہ کہ اس کے ادلہ بھی کمزور ہیں؟ (فتاوی المدینہ :101)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مجھے اس میں ذرا شک نہیں کہ واقعتاً عورت کے دبر میں جماع کرنا کبائر میں سے ہے۔ باقی رہی بات اس کے دلائل میں ضعف ہے تو یہ ضعف بعض طرق کے مفردات کے اعتبار سے ہے۔ وگرنہ بشک یہ ثابت ہے کہ عورت کو دبر میں جماع کرنا منع ہے۔ عورت کے دبر میں جماع کرنے والے پر کئی احادیث میں لعنت وارد ہے۔

کچھ احادیث میں نے اپنی کتاب آداب الزفاف فی السنہ المطہرۃ " میں ذکر کی ہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

احادیث کے علل اور روایات پر نقد کا بیان    صفحہ:299

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ