سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(206) "زيادة الثقة المقبولة" سے مراد

  • 21971
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 911

سوال

(206) "زيادة الثقة المقبولة" سے مراد

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شاذ حدیث اور"زيادة الثقة المقبولة"میں کیا فرق ہے؟فتاوی المدینہ:13)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ چیز حقیقت میں علم حدیث کی باریک بینیوں میں سے ہے کہ جس میں اصول فقہ اور اصول حدیث کے علماء کا آپس میں اختلاف ہے۔ تو علماء اصول مطلق طور پر یہ  دعوی کرتے ہیں کہ ثقہ کی طرف سے زیادتی  قابل قبول ہے۔چاہے وہ اضافہ اس دوسرے کی طرف سے جو ہووہ برابر ہویا اس پر زائد ہو جبکہ وہ اس قاعدہ کو مفردات میں اختیار نہیں کرتے تو اکثر طور پر وہ حدیث کی علت بیان کرتے ہیں کہ ثقہ نے اوثق کی مخالفت کردی تو اس لحاظ سے وہ پھر علماء حدیث کے مؤقف کی طرف لوٹ آتے ہیں۔تو شاذ حدیث وہ ہے کہ جسے ثقہ روایت کرنے میں اوثق کے مخالف ہو یا زیادہ تعداد کے مخالف ہو۔ زیادۃ الثقہ یہ ہے وہ اپنے ہم مثل مرتبہ والے سے زائد بیان کرے تو یہ اضافہ مقبول ہے اور اگر اس کے مخالف بیان کرنے والا اسی سے زیادہ ثقہ ہو یا تعداد میں وہ زیادہ ہوں تو اس سے مراد یہ ہوگا کہ یہ حدیث شاذ ہے اور حدیث کے شرائط میں سے یہ بات ہے کہ صحیح حدیث شذود سے محفوظ ہو اور اس پر علماء حدیث کا اجماع ہے۔تو مطلق طور پر ثقہ کی طرف سے زیادتی قبول ہے یہ بات اس قید کی وجہ سے باطل ہو جائے گی کہ جس پر علماء حدیث کا اجماع ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

اصول حدیث علل حدیث اور اسماء رجال کا بیان    صفحہ:282

محدث فتویٰ

تبصرے