السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کوئی شخص قرآن اپنی جیب میں رکھ کر باتھ روم میں جا سکتا ہے؟ جبکہ اسے یہ معلوم ہے کہ اگر باہر رکھے گا تو وہ بھول جائے گا یا قرآن گم ہو جائے گا؟(فتاوی المدینہ:65)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو شخص باتھ روم میں داخل ہو اور اس کی جیب میں قرآن ہو تو وہ گناہ گار نہیں ہوگا۔کیونکہ وہ قرآن اس وقت کھلا ہوا نہیں ہے بلکہ اس کی جیب میں ہے۔اس شخص کے درمیان کہ جو باتھ روم میں داخل ہو اور اس کی جیب میں قرآن ہو اس کے درمیان اور وہ شخص کہ جسے پورا قرآن یاد ہو لیکن مصحف اس کے پاس نہ کوئی فرق نہیں ہے۔ معنوی چیزیں ہیں اور فاصلہ یہ ہے قرآن کریم کا احترام ظاہر ہوتا ہے یا اس کے برخلاف ۔
اگر کوئی انسان باتھ روم میں داخل ہوا اور اس کی جیب میں قرآن ہو تو وہ قرآن احترام والا ہے۔ اگر قرآن کھلا ہو اس لحاظ سے وہ محترم نہیں ہے تو یہ وہ فضول کام ہے کہ جو منع ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب