السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دانوں والی تسبیح کے ساتھ تسبیح پڑھنے کاکیا حکم ہے؟(فتاویٰ المدینہ:58)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دانوں کے ساتھ تسبیح پڑھنا بدعت ہے۔سنت کے مخالفت ہے ۔سنت طریقہ انگلیوں کے پوروں پر تسبیح پڑھنا ہے بلکہ حدیث میں تو یہ بھی وضاحت ہے کہ انگلیوں کے پوروں سے قیامت کے دن پوچھا جائے گا۔دانوں والی تسبیح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے دور میں نہیں تھی۔یہ بعض دوسری امتوں سے ہماری طرف منتقل ہوکرآئی ہے۔جس طرح کہ نصاریٰ ہیں۔نصاریٰ نے بوذیوں سے نقل کیا ہے۔آج کل ہم بھی دیکھتے ہیں کہ عیسائیوں کے بڑے بڑے پادریوں کی گردنوں میں تسبیح لٹک رہی وہتی ہیں۔ اس لحاظ سے یہ کفار کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے میں شامل ہے۔تو یہ دوسری مشابہتوں سے زیادہ خطرناک ہے۔تو لہذا ہم دانوںوالی تسبیح رکھنے کامنکر ہیں۔بلکہ بسا اوقات یہ عمل اخلاص کے بھی منافی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب