سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(144) رشوت کے بغیر جائز کام نہ ہو تو؟

  • 21909
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-13
  • مشاہدات : 752

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگررشوت کے بغیر جائز کام نہ ہورہا ہو تو کیا رشوت دینا جائزہے؟(فتاویٰ الامارات:76)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رشوت دینا جائز نہیں ہے۔ صرف ایک صورت میں جائز ہے کہ اگر اس  کا حق بھی ہو اور اسے نہ مل رہا ہو  پھررشوت دے کر کام کروالے۔

مثلاً:قاضی اگر زید کے حق میں فیصلہ کرے،عمرو کے خلاف پھر ٹال مٹول سے کام لے'زید سمجھ جائے کہ قاضی ٹال مٹول اس لیے کررہا ہے تاکہ اسے کچھ رشوت دی جائے ھپر پھر وہ حق دلوائے گا تو ایسی صورت میں رشوت دینا جائزہے۔اگر قاضی کے لیے رشوت لینا جائز نہیں ہے۔کیونکہ قاضی پر شرعی طور پر لازم ہے کہ وہ حق والے کو حق دلوائے۔

شرعی معنیٰ کے لحاظ سے رشوت سے مراد ہے کہ کسی کو مال دے کرکسی کا حق باطل کرودینا یاکسی باطل کو اپنا حق ثابت کرنا لیکن اگر مال دے کر اپنے ہی حق کو ثابت کیا جائے تو یا باطل کو ہی باطل کیا جائے تو یہ رشوت نہیں ہے۔اگرچہ رشوت لینے والے کے لیے لینا جائز نہیں ہے۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

معاملات کا بیان صفحہ:231

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ