السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی شیعہ یا صوفی کو گھر کرایہ پر دینا؟یہ کسی بدعتی کو پناہ دینے کے مترادف نہیں ہے کہ جس کی مذمت میں حدیث میں لعنت آئی ہے؟(فتاویٰ المدینہ:7)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میں اس چیز میں یہ نہیں سمجھتا لیکن اس میں کچھ تفصیل یہ ہے کہ اگر وہ شیعہ یا صوفی اس کرایہ والے گھر کا ناجائز استعمال کرے،یعنی مذہب کی پرچار کرے یا اپنے مذہب کی مدد کرنے میں اسے استعمال کرے تو ایسی صورت میں کرایہ پردینا جائز نہیں ہے لیکن اگر وہ شیعہ یا صوفی شخص ایسا نہ کرتا ہو تو پھر کرایہ پردینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب