اگر والدہ کی کوئی غیر شرعی یا دنیاوی بات ناگوار لگے یا بات پر غصہ آ جائے تو کیا کیا جائے۔؟
ان کی اس غیر شرعی بات کی عملا اطاعت نہ کریں لیکن ان کے ساتھ زبان سے بدتمیزی نہیں کرنی چاہیے۔ ارشاد باری تعالی ہے۔
اور اگر وه دونوں تجھ پر اس بات کا دباؤ ڈالیں کہ تو میرے ساتھ شریک کرے جس کا تجھے علم نہ ہو تو تو ان کا کہنا نہ ماننا، ہاں دنیا میں ان کے ساتھ اچھی طرح بسر کرنا اور اس کی راه چلنا جو میری طرف جھکا ہوا ہو تمہارا سب کا لوٹنا میری ہی طرف ہے تم جو کچھ کرتے ہو اس سے پھر میں تمہیں خبردار کروں گا۔
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب